Thursday, 17 April 2025

"میں اُس کو کبھی سمجھا نہ سکا"

دل کی بات لبوں پہ لا نہ سکا،

جو تھا دل میں، کبھی دکھا نہ سکا۔
وہ سمجھا ہی نہیں خاموشی کو،
اور میں لفظوں میں کچھ کہہ نہ سکا۔

ہر بار چاہا کہ روک لوں اُسے،
مگر خود کو کبھی روک نہ سکا۔
وہ پلکوں سے اشارے پڑھتا رہا،
اور میں آنکھوں سے کچھ کہہ نہ سکا۔

فاصلوں نے پھر دوریاں بڑھا دیں،
میری چاہت وہ کبھی جان نہ سکا۔
اب بھی یادیں ہیں، باتیں ہیں، لمحے ہیں،
مگر اُس سے کبھی کچھ کہہ نہ سکا۔

میں اُس کو کبھی سمجھا نہ سکا…


No comments: