ایک پیاری، غصے سے بھری لڑکی
آنکھوں میں غصہ، لبوں پہ ہارے۔
گالوں کا رنگ سرخ ہوا،
جیسے چھوٹا سا بادل برہم ہوا۔
مٹھی بند، دل بھی الجھا،
ہوا میں جیسے کوئی طوفان اٹھا۔
ہر بات پہ خفا، ہر بات پہ ناراض،
اس کا غصہ دیکھو تو ہو جاؤ محوِ راز۔
مگر غصے میں بھی ہے کتنی پیاری،
معصوم سی، گہری خماری۔
بالوں کے گچھے جھومتے ہیں،
جب قدم اس کے دھرتی پہ گونجتے ہیں۔
دنیا آج شاید خلاف ہو گئی،
اور چھوٹی سی دنیا خراب ہو گئی۔
پر یہ غم بھی جلد اتر جائے گا،
چھوٹے دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے گا۔
تو غصہ کرنے دو، بولنے دو،
اپنے دل کا حال سنانے دو۔
جلد ہنس دے گی، جلد کھل اٹھے گی،
پھر یہ ناراضگی دور ہو جائے گی۔
کیونکہ ہر طوفان کے پیچھے ہے روشنی،
اور ہر خفگی کے بعد ہے خوشی۔
ایسی لڑکی جو غصے میں بھی ہے گل،
واقعی ہے، ایک پیاری سی لڑکی دلکش پل!
No comments:
Post a Comment