شیرِ خدا، مولا علیؑ، نور کا دریا،
عدل کا محور، حق کا چراغِ ۔
جب بھی گھِرا اندھیرا، تیرا نام آیا،
حق کے ہر راہی نے تجھ کو امام پایا۔
تُو ہے سخاوت کا بحرِ بے کراں،
تیری شجاعت کی گونج ہے جہاں۔
تیری زلفِ قار ہر باطل پہ وار،
تُو ہے خدا کا پیارا، نبی کا یار۔
یتیموں کا ساتھی، مسکینوں کا ولی،
ہر دل کی دعا ہے، یا مولا علیؑ۔
غریبوں کے حق کا تو نے دیا جو سہارا،
تیری مثال نہ پائی، نہ کوئی دوبارہ۔
کوفے کے بادشاہ، درِ علم کے وارث،
تیری محبت ہے میری ہر خواہش۔
تیری وفا سے ہر اک دل کو ہے سکون،
تُو ہی ہے رہنما، تُو ہی ہے جنون۔
تیری راہ میں ہر غم کو سہنا ہے۔
تیرا ہی دم ہے، تیرا ہی آسرا،
مولا علیؑ، ہمیں حق کی راہ دکھا۔
No comments:
Post a Comment