"میں تمہیں یاد کرتا ہوں، تم بھی مجھے یاد کرتی ہو"
میں تمہیں یاد کرتا ہوں، جب رات خاموش ہوتی ہے،
جب تارے آسمان پر نرم اور روشن ہوتے ہیں۔
میں اپنے دل میں ایک بازگشت محسوس کرتا ہوں،
ایک تڑپتا دل جو سکون نہیں پاتا۔
کیا تم مجھے یاد کرتی ہو، جب شام کا رنگ نیلا ہوتا ہے،
جب آسمان گہرے سائے سے سجا ہوتا ہے؟
میں سوچتا ہوں، کیا تمہاری روح اب بھی خواب دیکھتی ہے،
ان سرگوشیوں اور جگمگاتے لمحوں کے۔
میں تمہیں یاد کرتا ہوں، جب صبح آہستہ سے آتی ہے،
اور ہر ہوا چلنے لگتی ہے۔
یہ ہوائیں میرے خیالات تم تک لے جاتی ہیں،
صبح کی روشنی اور مدھم دھند کے ساتھ۔
کیا تم مجھے یاد کرتی ہو، جب صبح کی روشنی پھیلتی ہے،
جب سائے مٹتے ہیں اور دل اڑان بھرتے ہیں؟
کیا میری آواز کی گونج اب بھی سنائی دیتی ہے،
ان لمحات میں جب بارش کی بوندیں گرتی ہیں؟
میں تمہیں ہر نرم جھونکے کے ساتھ یاد کرتا ہوں،
درختوں کی سرسراہٹ کے ساتھ۔
اور میرے دل میں سچائی سے یہ آواز آتی ہے:
میں تمہیں یاد کرتا ہوں، اور تم بھی مجھے یاد کرتی ہو۔
No comments:
Post a Comment